APS attack or madrassa bombing, enemy is the same: COAS

Gen Qamar says Peshawar madrassa attack shows hostility towards Islam


Our Correspondent October 28, 2020
Chief of Army Staff General Qamar Javed Bajwa inquiring the health of an injured of Peshawar blast. PHOTO: EXPRESS

KARACHI:

Terrorists set off a bomb targeting young students at a Peshawar seminary on Tuesday in an attack which is reminiscent of the 2014 massacre of dozens of pupils at Army Public School (APS) in the same city.

“On December 16, 2014, innocent children were targeted at APS Peshawar. And on the occasion of Kashmir Black Day on October 27, 2020, the enemy once again massacred innocent madrassa students in furtherance of its nefarious designs,” army chief Gen Qamar Javed Bajwa said on Wednesday during a visit to Upper Dir district of Khyber-Pakhtunkhwa.

The army chief wouldn’t name “the enemy”, but PM Imran’s point-man on national security Dr Moeed Yusuf revealed in a recent interview to an Indian journalist that the mastermind of the APS attack had been in contact with an Indian consulate in Afghanistan throughout the methodical killings of schoolchildren.

“It is the same enemy. Yesterday, the nation rejected this enemy and defeated their terrorist ideology. Today, we are united and will again fight it together,” Gen Qamar said during his daylong trip which also took him to the Lady Reading Hospital in Peshawar where most of the injured from Thursday’s bombing at Jamia Zubairia are being treated.

“I’ve come to express solidarity, especially to share the grief of these madrassa children, their families and their teachers,” he said. “We will not rest unless we bring all terrorists and their facilitators to justice.”

A large number of Afghan refugee children are among the victims of the madrassa bombing. “We share each other’s pain and grief,” the army chief said. “Both Afghanistan and Pakistan have faced terrorism during the last two decades.”

Gen Qamar said terrorism has no religion. This obscurantist ideology seeks to spread terror and create an atmosphere of fear in society. “The madrassa attack, in fact, shows hostility towards Islam,” he added. “They [terrorists] target innocent civilians, madrassas, religious places, mosques, imambargahs, churches, temples, educational institutions and law enforcement agencies.”

He called upon the Afghan refugee brethren in Pakistan to remain vigilant and stay away from such hostile forces so that they do not knowingly and unknowingly be used in terrorist activities.

Pakistani officials have repeatedly voiced fears that India is using the Afghan soil to launch terrorists into Pakistan. Prime Minister Imran Khan repeated this apprehension in a recent meeting with a delegation of Afghan MPs saying that “India could use the Afghan soil to destabilize Pakistan”.

 
۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کا اَپر دیر مالاکنڈ ڈویژ ن کا دورہ۔

۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کا اَپر دیر مالاکنڈ ڈویژ ن کا دورہ۔ ۔ کور کمانڈر پشاور کور لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود نے آرمی چیف کی آمد پر استقبال کیا۔ ۔ آرمی چیف کوStabilization Operations اور بارڈر مینجمنٹ پر بریفنگ دی گئی۔ ۔ آرمی چیف نے سنگلاخ اور دشوار گزار علاقے میں بارڈر فینسنگ پر ٹروپس کی کارکردگی کو سراہا۔ ۔ سرحدوں کی حفاظت اور بارڈر مینجمنٹ سسٹم پاکستان کے امن کے عزم کی حقیقی عکاس ہیں۔ ۔ آرمی چیف نے جوانوں کو علاقے میں امن کے قیام کیلئے کی گئی کوششوں پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ ۔ چیف آف آرمی سٹاف نے شر پسند عناصر کی جانب سے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں جوانوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت کی۔ ۔ چیف آف آرمی سٹاف نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں مدرسہ دھماکے میں زخمی ہونے والے بچوں اور دیگر افراد کی عیادت بھی کی اور اُن کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔ ۔ اس موقع پر چیف آف آرمی سٹاف نے کہا کہ ۔ 16 دسمبر 2014ء کو اے پی ایس پشاور میں معصوم بچوں کو ٹارگٹ کیا گیا۔ ۔ 27 اکتوبر یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر دشمن نے ایک بار پھر اپنی سیاہ تاریخ اور مذموم عزائم کو دوبارہ پروان چڑھانے کے لئے مدرسہ کے معصوم بچوں کو خون میں نہلا دیا۔ ۔ ان بچوں میں افغان مہاجرین کے بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل تھی۔ ۔ کل بھی پور ی قوم نے دہشت گردوں کے بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے بے مثال یکجہتی کا مظاہرہ کیا تھا اور آج بھی ہم اُس جذبے کے تحت ایک ہیں۔ ۔ ہمارا دکھ کل بھی مشترک تھا اورآج بھی۔ ۔ دشمن کل بھی وہی تھا۔ دشمن آج بھی وہی ہے۔ ۔ کل بھی قوم نے دُشمن کو مسترد کیا اور دہشت گرد نظریے کو شکست دی۔ ۔ آج بھی ہم متحد ہیں اور مل کر اس کا مقابلہ کریں گے۔ ۔ میں یکجہتی اور عزم کا اظہار کرنے کے لئے خاص طور پر مدرسے کے ان بچوں، اساتذہ اور خاندانوں کا دُکھ بانٹنے آیا ہوں۔ ۔ اُس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفرکردار تک نہ پہنچائیں۔ ۔ افغانستان اور پاکستا ن دونوں نے پچھلی دو دہائیوں میں دہشت گردی کا سامنا کیا ہے۔ ۔ پاکستان نے مہاجرین بھائیوں کیلئے اپنے دِل اور دروازے کھول دیے۔ ۔ ہم ہمیشہ افغان بھائیوں کے دُکھ اور سکھ میں شریک ہیں۔ ۔ افغانستان اور پاکستان کا امن ایک دوسرے سے جُڑا ہے۔ ۔ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ ۔ اُن کا نظریہ دہشت پھیلانا اور معاشرے میں خوف و ہراس کی فضاپیدا کرنا ہے۔ ۔ مدرسے پر حملہ دراصل اسلام دُشمنی ہے۔ ۔ مدرسہ، منبر، مساجد، امام بارگاہیں، گرجا، مندر، تعلیمی ادارے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ معصوم شہری ان کا نشانہ ہیں۔ ۔ پاکستان ہمیشہ افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور اس کیلئے بھرپور تعاون کرتا رہے گا۔ ۔ پاکستان میں موجود افغان مہاجرین بھائیوں کو بھی اس سلسلے میں ایسی دُشمن قوتوں سے چوکنا اور دور رہنا ہو گا تاکہ وہ دانستگی اور نادانستگی میں دہشت گرد کارروائیوں میں استعمال نہ ہو سکیں۔ ۔ پاک-افغان بارڈر فینس امن کی باڑ ہے۔ ۔ یہ صرف دہشت گردوں کی بارڈر کے دونوں اطراف غیر قانونی نقل وحرکت کو روکنے کیلئے بنائی گئی ہے۔ ۔ پاکستان اور افغانستان دونوں موجودہ حالات میں کسی بد امنی اور انتشار کے متحمل نہیں ہو سکتے۔کیونکہ اس کے نتائج خطرناک ہوں گے ۔ ۔ ہمارے دل پہلے بھی ساتھ دھڑکتے تھے اور اب بھی ہم آپس میں جُڑ ے ہوئے ہیں۔ ۔ یکجہتی اور اتحاد ہی وقت کی ضرورت ہے۔ ۔ ہم آنے والی نسلوں کو ایک محفوظ، مستحکم اور خوشحال پاکستان دینے کیلئے کوشاں ہیں۔

Posted by DG ISPR on Wednesday, October 28, 2020

 

COMMENTS

Replying to X

Comments are moderated and generally will be posted if they are on-topic and not abusive.

For more information, please see our Comments FAQ